33
Earth just gained a new travel partner in space — a small asteroid named 2025 PN7. NASA confirmed that this 18–36 meter-wide rock, first spotted by the University of Hawaii, is officially a “quasi-moon.” Unlike our true Moon, which is locked by gravity, this asteroid isn’t bound to Earth. Think of it as a friendly runner pacing beside us on the same track — close enough to notice, but never touching.
33
Astronomers say 2025 PN7 has likely been accompanying Earth for about 60 years, and if its orbit stays stable, it’ll remain with us until 2083 before drifting away again. At its closest, it comes within 4 million kilometers, about ten times farther than the Moon, and can swing out to 17 million kilometers.
33
So far, scientists have identified only eight quasi-moons, each offering new insight into how gravity choreographs the delicate dance of asteroids around our planet.
33
زمین کو خلا میں ایک نیا ہمسفر مل گیا ہے — ایک چھوٹا سا سیارچہ جس کا نام 2025 PN7 ہے۔ ناسا نے تصدیق کی ہے کہ یہ 18 سے 36 میٹر چوڑا پتھریلا جسم، جسے سب سے پہلے یونیورسٹی آف ہوائی کے ماہرینِ فلکیات نے دریافت کیا، باضابطہ طور پر ایک "شبه-چاند" (Quasi-Moon) ہے۔ یہ ہمارے اصل چاند کی طرح زمین کی کششِ ثقل میں قید نہیں، بلکہ یوں سمجھیے جیسے کوئی دوست دوڑ میں ہمارے برابر رفتار سے ساتھ دوڑ رہا ہو — قریب تو ہے، مگر کبھی ٹکراتا نہیں۔
33
ماہرینِ فلکیات کے مطابق 2025 PN7 تقریباً 60 سال سے زمین کے ساتھ سفر کر رہا ہے، اور اگر اس کا مدار مستحکم رہا تو یہ 2083 تک ہمارے ساتھ رہے گا، اس کے بعد دوبارہ خلا کی وسعتوں میں کھو جائے گا۔ اپنے قریب ترین مقام پر یہ زمین سے 40 لاکھ کلومیٹر دور ہوتا ہے، یعنی چاند سے تقریباً دس گنا زیادہ فاصلہ، اور زیادہ سے زیادہ 1 کروڑ 70 لاکھ کلومیٹر تک دور جا سکتا ہے۔
33
اب تک سائنس دان صرف آٹھ شبه-چاند دریافت کر چکے ہیں، جن میں سے ہر ایک یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ کششِ ثقل کس طرح زمین کے اردگرد خلائی اجسام کے اس نازک رقص کو منظم کرتی ہے۔

0 Comments